سورة الزخرف - آیت 22

بَلْ قَالُوا إِنَّا وَجَدْنَا آبَاءَنَا عَلَىٰ أُمَّةٍ وَإِنَّا عَلَىٰ آثَارِهِم مُّهْتَدُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

نہیں بلکہ یہ کہتے ہیں کہ ہم نے اپنے باپ دادا کو ایک طریقے پر پایا ہے اور ہم انہی کے نقش قدم پر چل رہے ہیں

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

ہاں، ایک شبہ باقی ہے جو کمزور ترین شبہ ہے اور وہ ہے اپنے گھراور آباء و اجداد کی تقلید جس کی وجہ سے یہ کافر اللہ کے رسولوں کی دعوت ٹھکراتے رہے ہیں۔ اس لئے فرمایا : ﴿ بَلْ قَالُوا إِنَّا وَجَدْنَا آبَاءَنَا عَلَىٰ أُمَّةٍ ﴾ ” بلکہ کہنے لگے کہ ہم نے اپنے باپ دادا کو ایک راستے پر پایا ہے۔“ یعنی ایک دین اور ملت پر ﴿ وَإِنَّا عَلَىٰ آثَارِهِم مُّهْتَدُونَ ﴾ ” اور ہم انہی کے قدم بقدم چل رہے ہیں۔“ اس لیے ہم اس چیز کی پیروی نہیں کریں گے جو محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لے کر آئے ہیں۔