سورة آل عمران - آیت 99

قُلْ يَا أَهْلَ الْكِتَابِ لِمَ تَصُدُّونَ عَن سَبِيلِ اللَّهِ مَنْ آمَنَ تَبْغُونَهَا عِوَجًا وَأَنتُمْ شُهَدَاءُ ۗ وَمَا اللَّهُ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

اہل کتاب سے کہہ دیجیے کہ تم اللہ تعالیٰ کی راہ سے مومنوں کو کیوں روکتے ہو اور اس شخص کو ٹیڑھا کرنا چاہتے ہو؟ حالانکہ تم خود شاہد ہو اور اللہ تعالیٰ تمہارے اعمال سے بے خبر نہیں ہے

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

۔﴿ وَمَا اللَّـهُ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُونَ ﴾” اللہ تعالیٰ تمہارے اعمال سے بے خبر نہیں۔“ بلکہ تمہارے اعمال، تمہاری نیتوں اور تمہاری بری تدبیروں سے پوری طرح باخبر ہے، وہ تمہیں ان کی بہت بری سزا دے گا۔ ان کو تنبیہ کرنے کے بعد اپنی رحمت، عطا اور احسان کا ذکر کیا اور اپنے مومن بندوں کو ان سے متنبہ کیا، تاکہ وہ بے خبری میں ان کے مکر و فریب کا نشانہ بن جائیں۔