سورة فاطر - آیت 44

أَوَلَمْ يَسِيرُوا فِي الْأَرْضِ فَيَنظُرُوا كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ وَكَانُوا أَشَدَّ مِنْهُمْ قُوَّةً ۚ وَمَا كَانَ اللَّهُ لِيُعْجِزَهُ مِن شَيْءٍ فِي السَّمَاوَاتِ وَلَا فِي الْأَرْضِ ۚ إِنَّهُ كَانَ عَلِيمًا قَدِيرًا

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

کیا یہ لوگ زمین میں کبھی چلے پھرے نہیں ؟ کہ انہیں ان لوگوں کا انجام نظر آتا جو ان سے پہلے گزر چکے ہیں، اور وہ ان سے بہت زیادہ طاقت ور تھے، اللہ کو آسمانوں میں اور زمین میں کوئی چیز عاجز کرنے والی نہیں ہے وہ سب کچھ جانتا ہے اور ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

اللہ تعالیٰ لوگوں کو ترغیب دیتا ہے کہ محض غفلت کے ساتھ نہیں بلکہ عبرت حاصل کرنے کے لئے اپنے قلب و بدن کے ساتھ زمین میں چلیں پھریں اور دیکھیں کہ ان سے پہلے گزری ہوئی قوموں کا کیا انجام ہوا جنہوں نے رسولوں کی تکذیب کی، جو ان سے زیادہ مال اور اولاد رکھنے والے اور ان سے زیادہ طاقتور تھے، جنہوں نے ان سے زیادہ زمین کو آباد کیا۔ جب ان پر اللہ کا عذاب نازل ہوا تو ان کی قوت نے انہیں کوئی فائدہ نہ دیا اور اللہ تعالیٰ کے مقابلے میں ان کا مال اور اولاد کسی کام نہ آئے اور اللہ تعالیٰ کی قدتر اور مشیت ان میں نافذ ہو کر رہی۔ ﴿مَا كَانَ اللّٰـهُ لِيُعْجِزَهُ مِن شَيْءٍ فِي السَّمَاوَاتِ وَلَا فِي الْأَرْضِ﴾ ” اور اللہ ایسا نہیں کہ آسمانوں اور زمین میں کوئی چیز اسے عاجز کرسکے“ کیونکہ اللہ تعالیٰ کامل علم اور کامل قدرت کا مالک ہے۔ ﴿إِنَّهُ كَانَ عَلِيمًا قَدِيرًا ﴾’ دبے شک وہ جاننے والا قدرت رکھنے والا ہے۔ “