سورة الشعراء - آیت 35

يُرِيدُ أَن يُخْرِجَكُم مِّنْ أَرْضِكُم بِسِحْرِهِ فَمَاذَا تَأْمُرُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” چاہتا ہے کہ اپنے جادو کے زورسے تمہیں تمہارے ملک سے نکال دے اب بتاؤ تمہارا کیا فیصلہ ہے؟ (٣٥)

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

فرعون نے ان کو ڈرایا کہ موسیٰ علیہ السلام کا مقصد اس جادو کے ذریعے سے تمام لوگوں کو ان کے وطن سے نکال باہر کرنا ہے تاکہ وہ اس شخص کے ساتھ عداوت رکھنے میں پوری جدوجہد کریں جو انہیں اپنے اہل و عیال اور گھروں سے جلا وطن کرنا چاہتا ہے۔ ﴿ فَمَاذَا تَأْمُرُونَ ﴾ ’’بتلاؤ! تمہارا کیا مشورہ ہے“ کہ اس کے ساتھ کیا سلوک کریں۔