سورة الأنبياء - آیت 95

وَحَرَامٌ عَلَىٰ قَرْيَةٍ أَهْلَكْنَاهَا أَنَّهُمْ لَا يَرْجِعُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” یہ نہیں ہے کہ جس بستی کو ہم نے ہلاک کیا ہو کہ وہ پھر پلٹ سکے۔ (٩٥)

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

یعنی ان بستیوں کا، جنہیں عذاب کے ذریعے سے ہلاک کر ڈالا گیا، اپنی کوتاہیوں کی تلافی کی خاطر اس دنیا میں واپس لوٹنا ممکن نہیں، پس ان کے لئے واپس لوٹنے کا کوئی راستہ نہیں جنہیں عذاب کے ذریعے سے ہلاک کر ڈالا گیا۔ اس لئے مخاطبین کو ان اعمال پر جمے رہنے سے ڈرنا چاہئے جو ہلاکت کا باعث بنتے ہیں۔۔۔مباداکہ یہ اعمال انہیں ہلاکت میں ڈال دیں اور اس وقت اس ہلاکت سے بچنا ممکن نہ ہوگا۔ اس لئے تلافی اور استدراک کے وقت اس قسم کے کاموں سے باز آجانا چاہئے۔