سورة مريم - آیت 95

وَكُلُّهُمْ آتِيهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَرْدًا

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

قیامت کے دن سب اکیلے اکیلے اس کے سامنے حاضر ہوں گے۔“ (٩٥)

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿وَكُلُّهُمْ آتِيهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَرْدًا  ﴾ ” ہر ایک اس کے پاس قیامت کے دن اکیلا ہی آئے گا۔“ یعنی اولاد، مال و دولت اور اعوان و انصار اس کے ساتھ نہ ہوں گے۔ اس کے ساتھ اس کے عمل کے سوا کچھ نہ ہوگا۔ اللہ تعالیٰ اسے اس کے اعمال کا بدلہ دے گا اور اس سے پورا پورا حساب لے گا۔ اگر اعمال اچھے ہوں گے تو جزا بھی اچھی ہوگی اور اگر اعمال برے ہوں گے تو ان کی جزابھی بری ہوگی۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے : ﴿وَلَقَدْ جِئْتُمُونَا فُرَادَىٰ كَمَا خَلَقْنَاكُمْ أَوَّلَ مَرَّةٍ  ﴾ (الانعام :6؍94) ” تم اسی طرح ہمارے پاس تن تنہا آئے ہو جس طرح پہلی مرتبہ ہم نے تمہیں اکیلا پیدا کیا تھا۔ “