سورة النحل - آیت 58

وَإِذَا بُشِّرَ أَحَدُهُم بِالْأُنثَىٰ ظَلَّ وَجْهُهُ مُسْوَدًّا وَهُوَ كَظِيمٌ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

اور جب ان میں سے کسی کو بیٹی کی خوشخبری دی جاتی ہے تو اس کا منہ کالا ہوجاتا ہے اور وہ پریشان ہوجاتا ہے۔“ (٥٨) ”

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

پس ان کا یہ حال تھا کہ ﴿وَإِذَا بُشِّرَ أَحَدُهُم بِالْأُنثَىٰ ظَلَّ وَجْهُهُ مُسْوَدًّا  ﴾ ”جب انہیں سے کسی کو بیٹی کی خوش خبری ملتی تو اس کا منہ سیاہ ہوجاتا“ اس کرب و غم سے جو اس کو پہنچتا۔ ﴿وَهُوَ كَظِيمٌ ﴾ ” اور وہ جی میں گھٹتا۔“ یعنی جب اسے بیٹی کی پیدائش کی خبر دی جاتی تو وہ حزن و غم کے مارے خاموش ہوجاتا حتیٰ کہ وہ اس خبر سے اپنے ابنائے جنس میں اپنی فضیحت محسوس کرتا اور اس خبر پر وہ عار کی وجہ سے منہ چھپاتا پھرتا، پھر وہ اپنی اس بیٹی کے بارے میں جس کی اس کو خوش خبری ملتی، اپنی فکر اور فاسد رائے کی وجہ سے تذبذب کا شکار ہوجاتا کہ وہ اس کے ساتھ کیا معاملہ کرے؟