سورة الانعام - آیت 147

فَإِن كَذَّبُوكَ فَقُل رَّبُّكُمْ ذُو رَحْمَةٍ وَاسِعَةٍ وَلَا يُرَدُّ بَأْسُهُ عَنِ الْقَوْمِ الْمُجْرِمِينَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

پھراگر وہ آپ کو جھٹلائیں آپ فرما دیں کہ تمہارا رب بڑی رحمت والا ہے اور اس کا عذاب مجرموں سے ہٹایا نہیں جاتا۔“ (١٤٧)

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- اس لئے تکذیب کے باوجود عذاب دینے میں جلدی نہیں کرتا۔ 2- یعنی مہلت دینے کا مطلب ہمیشہ کے لئے عذاب الٰہی سے محفوظ ہونا نہیں ہے۔ وہ جب بھی عذاب دینے کا فیصلہ کرے گا تو پھر اسے کوئی ٹال نہیں سکے گا۔