سورة فصلت - آیت 45

وَلَقَدْ آتَيْنَا مُوسَى الْكِتَابَ فَاخْتُلِفَ فِيهِ ۗ وَلَوْلَا كَلِمَةٌ سَبَقَتْ مِن رَّبِّكَ لَقُضِيَ بَيْنَهُمْ ۚ وَإِنَّهُمْ لَفِي شَكٍّ مِّنْهُ مُرِيبٍ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

اس سے پہلے ہم نے موسیٰ کو کتاب دی تھی اور اس کے ساتھ بھی یہی اختلاف ہوا تھا، اگر تیرے رب نے پہلے ہی ایک بات طے نہ کردی ہوتی تو اختلاف کرنے والوں کے درمیان فیصلہ کردیا جاتا۔ حقیقت یہ ہے کہ یہ لوگ قرآن کے بارے میں پریشان کن شک میں پڑے ہوئے ہیں

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- کہ ان کو عذاب دینے سے پہلے مہلت دی جائے گی۔ ﴿وَلَكِنْ يُؤَخِّرُهُمْ إِلَى أَجَلٍ مُسَمًّى﴾ (فاطر ،45) 2- یعنی فوراً عذاب دے کر ان کو تباہ کردیا گیا ہوتا۔ 3- یعنی ان کا انکار عقل و بصیرت کی وجہ سےنہیں، بلکہ محض شک کی وجہ سے ہے جو ان کو بے چین کئے رکھتا ہے۔