سورة الروم - آیت 58

وَلَقَدْ ضَرَبْنَا لِلنَّاسِ فِي هَٰذَا الْقُرْآنِ مِن كُلِّ مَثَلٍ ۚ وَلَئِن جِئْتَهُم بِآيَةٍ لَّيَقُولَنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا إِنْ أَنتُمْ إِلَّا مُبْطِلُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

میں نے اس قرآن میں لوگوں کو ہر طرح سے سمجھایا۔ جن لوگوں نے ماننے سے انکار کردیا ہے وہ کہتے ہیں کہ تم کوئی نشانی لے آؤ۔ وہ کہیں گے کہ تم جھوٹ پر ہو

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- جن سے اللہ کی توحید کا اثبات اور رسولوں کی صداقت واضح ہوتی ہےاور اسی طرح شرک کی تردید اور اس کا بطلان نمایاں ہوتا ہے۔ 2- وہ قرآن کریم کی پیش کردہ کوئی دلیل ہو یا ان کی خواہش کے مطابق کوئی معجزہ وغیرہ۔ 3- یعنی ان کی مخالفت وعناد اور ان کی تکلیف دہ باتوں پر، اس لئے کہ اللہ نے آپ سے مدد کا جو وعدہ کیا ہے، وہ یقیناً حق ہے جو بہر صورت پورا ہوگا۔