سورة مريم - آیت 87

لَّا يَمْلِكُونَ الشَّفَاعَةَ إِلَّا مَنِ اتَّخَذَ عِندَ الرَّحْمَٰنِ عَهْدًا

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

اس وقت وہ کوئی سفارشی نہیں لاسکیں گے سوائے اس کے جس نے رحمان سے عہد لیا ہو۔“ (٨٧)

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- قول وقرار (عہد) کا مطلب ایمان وتقوٰی ہے۔ یعنی اہل ایمان وتقوٰی میں سے جن کو اللہ شفاعت کرنے کی اجازت دے گا، وہی شفاعت کریں گے، ان کے سوا کسی کو شفاعت کرنے کی اجازت بھی نہیں ہوگی۔