سورة الرعد - آیت 30

كَذَٰلِكَ أَرْسَلْنَاكَ فِي أُمَّةٍ قَدْ خَلَتْ مِن قَبْلِهَا أُمَمٌ لِّتَتْلُوَ عَلَيْهِمُ الَّذِي أَوْحَيْنَا إِلَيْكَ وَهُمْ يَكْفُرُونَ بِالرَّحْمَٰنِ ۚ قُلْ هُوَ رَبِّي لَا إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ عَلَيْهِ تَوَكَّلْتُ وَإِلَيْهِ مَتَابِ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” اسی طرح ہم نے آپ کو ایسی امت میں بھیجا جس سے پہلے کئی امتیں گزر چکیں، تاکہ انھیں وہ پیغام پڑھ کر سنائے جو ہم نے آپ کی طرف بھیجا ہے، اس حال میں کہ وہ اس رحمان کے ساتھ کفر کر رہے ہیں۔ فرمادیں وہی میرا رب ہے، اس کے سوا کوئی سچا معبود نہیں، اسی پر میں نے بھروسہ کیا اور اسی کی طرف میرا لوٹ کر جانا ہے۔“ (٣٠)

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- جس طرح ہم نے آپ کو تبلیغ رسالت کے لئے بھیجا ہے، اسی طرح آپ سے پہلی امتوں میں بھی رسول بھیجے تھے، ان کی بھی اسی طرح تکذیب کی گئی جس طرح آپ کی کی گئی اور جس طرح تکذیب کے نتیجے میں وہ قومیں عذاب الٰہی سے دو چار ہوئیں، انہیں بھی اس انجام سے بےفکر نہیں رہنا چاہیے۔ 2- مشرکین مکہ رحمٰن کے لفظ سے بڑا بدکتے تھے، صلح حدیبیہ کے موقع پر بھی جب ’’بسم اللہ الرحمٰن الرحیم‘‘ کے الفاظ لکھے گئے تو انہوں نے کہا یہ رحمٰن رحیم کیا ہے؟ ہم نہیں جانتے۔ (ابن کثیر) 3- یعنی رحمٰن، میرا وہ رب ہے جس کے سوا کوئی معبود نہیں۔