سورة یونس - آیت 107

وَإِن يَمْسَسْكَ اللَّهُ بِضُرٍّ فَلَا كَاشِفَ لَهُ إِلَّا هُوَ ۖ وَإِن يُرِدْكَ بِخَيْرٍ فَلَا رَادَّ لِفَضْلِهِ ۚ يُصِيبُ بِهِ مَن يَشَاءُ مِنْ عِبَادِهِ ۚ وَهُوَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

اور اگر اللہ تجھے کوئی نقصان پہنچائے تو اس کے سوا کوئی اس کو دور کرنے والا نہیں اور اگر وہ تیرے ساتھ بھلائی کا ارادہ کرلے تو اس کو رد کرنے والا نہیں۔ اس کے فضل کو کوئی ہٹانے والا نہیں، وہ اسے اپنے بندوں میں سے جسے چاہے پہنچاتا ہے اور وہی بخشنے والا، نہایت مہربان ہے۔“ (١٠٧)

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- خیر کو یہاں فضل سے اس لئے تعبیر فرمایا کہ اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کے ساتھ جو بھلائی کا معاملہ فرماتا ہے، اعمال کے اعتبار سے اگرچہ بندے اس کے مستحق نہیں۔ لیکن یہ محض اس کا فضل ہے کہ وہ اعمال سے قطع نظر کرتے ہوئے، انسانوں پر پھر بھی رحم و کرم فرماتا ہے۔