سورة التوبہ - آیت 105

وَقُلِ اعْمَلُوا فَسَيَرَى اللَّهُ عَمَلَكُمْ وَرَسُولُهُ وَالْمُؤْمِنُونَ ۖ وَسَتُرَدُّونَ إِلَىٰ عَالِمِ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ فَيُنَبِّئُكُم بِمَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” اور فرما دیجیے عمل کرو، پس عنقریب اللہ تمھارا عمل اور اس کا رسول اور مومن دیکھیں گے اور عنقریب تم چھپی اور کھلی بات کو جاننے والے اللہ کی طرف لوٹائے جاؤ گے۔ وہ تمھیں خبر دے گا جو کچھ تم کیا کرتے تھے۔“ (١٠٥)

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- رؤیت کا مطلب دیکھنا اور جاننا ہے۔ یعنی تمہارے عملوں کو اللہ تعالٰی ہی نہیں دیکھتا، بلکہ ان کا علم اللہ کے رسول (ﷺ) اور مومنوں کو بھی (بذریعہ وحی) ہو جاتا ہے (یہ منافقین ہی کے ضمن میں کہا جا رہا ہے) اس مفہوم کی آیت پہلے بھی گزر چکی ہے۔ یہاں مومنین کا بھی اضافہ ہے جن کو اللہ کے رسول (ﷺ) کے بتلانے سے علم ہو جاتا ہے۔