سورة التوبہ - آیت 1

بَرَاءَةٌ مِّنَ اللَّهِ وَرَسُولِهِ إِلَى الَّذِينَ عَاهَدتُّم مِّنَ الْمُشْرِكِينَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” اللہ اور اس کے رسول کی جانب سے مشرکوں سے بری الذمہ ہونے کا اعلان ہے جن سے تم نے معاہدہ کیا تھا۔ (١)

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- فتح مکہ کے بعد 9 ہجری میں رسول اللہ (ﷺ) نے حضرت ابو بکر صدیق (رضی الله عنہ)، حضرت علی (رضی الله عنہ) اور دیگر صحابہ کو قرآن کریم کی یہ آیت اور یہ احکام دے کر بھیجا تاکہ وہ مکے میں ان کا عام اعلان کردیں۔ انہوں نے آپ (ﷺ) کے فرمان کے مطابق اعلان کر دیا کہ کوئی شخص بیت اللہ کا عریاں طواف نہیں کرے گا، بلکہ آئندہ سال سے کسی مشرک کو بیت اللہ کے حج کی ہی اجازت نہیں ہوگی (صحيح بخاری كتاب الصلاة، باب ما يستر من العورة، مسلم كتاب الحج باب لا يحج البيت مشرك)