سورة آل عمران - آیت 73

وَلَا تُؤْمِنُوا إِلَّا لِمَن تَبِعَ دِينَكُمْ قُلْ إِنَّ الْهُدَىٰ هُدَى اللَّهِ أَن يُؤْتَىٰ أَحَدٌ مِّثْلَ مَا أُوتِيتُمْ أَوْ يُحَاجُّوكُمْ عِندَ رَبِّكُمْ ۗ قُلْ إِنَّ الْفَضْلَ بِيَدِ اللَّهِ يُؤْتِيهِ مَن يَشَاءُ ۗ وَاللَّهُ وَاسِعٌ عَلِيمٌ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

اور اپنے دین پر چلنے والے کے سوا کسی اور کو تسلیم نہ کرو۔ کہہ دیجیے کہ بے شک ہدایت تو اللہ کی ہی ہدایت ہے۔ کہ کسی کو اس طرح کا دیا جائے جیسا تمہیں دیا گیا ہو یا یہ کہ تمہارے خلاف تمہارے رب کے حضور جھگڑا کریں۔ تم کہہ دو کہ فضل تو اللہ ہی کے ہاتھ میں ہے وہ جسے چاہے عطا فرمائے اور اللہ تعالیٰ وسعت والا اور جاننے والا ہے

ابن کثیر - حافظ عماد الدین ابوالفداء ابن کثیر صاحب

1 تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ تو اے نبی کہ دے کہ ہدایت تو اللہ ہی کے ہاتھ ہے وہ مومنوں کے دلوں کو ہر اس چیز پر ایمان لانے کے لیے آمادہ کر دیتا ہے جسے اللہ تعالیٰ نے نازل فرمایا ہو انہیں ان دلائل پر کامل ایمان نصیب ہوتا ہے چاہے تم نبی امی صلی اللہ علیہ وسلم کی صفتیں چھپاتے پھرو لیکن پھر بھی خوش قسمت لوگ تو آپ کی نبوت کے ظاہری نشان کو بہ یک نگاہ پہچان لیں گے ۔ اسی طرح کہتے تھے کہ تمہارے پاس جو علم ہے اسے مسلمانوں پر ظاہر نہ کرو کہ وہ اسے سیکھ کر تم جیسے ہو جائیں بلکہ اپنی ایمانی قوت کی وجہ سے تم سے بھی بڑھ جائیں ، یا اللہ کے سامنے ان کی حجت و دلیل قائم ہو جائے یعنی خود تمہاری کتابوں سے وہ تمہیں الزام دیں ، اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ تم کہ دو فضل تو اللہ عزوجل کے ہاتھ ہے جسے چاہے دے ، سب کام اسی کے قبضے میں ہیں وہی دینے والا ہے جسے چاہے دے سب کام اسی کے قبضے میں ہیں وہی دینے والا ہے جسے چاہے ایمان عمل اور علم و فضل کی دولت سے مالامال کر دے اور جسے چاہے راہ حق سے اندھا اور کلمہ اسلام سے بہرا اور صحیح سمجھ سے محروم کر دے اس کے سب کام حکمت سے ہی ہوتے ہیں وہ وسیع علم والا ہے ۔ جسے چاہے اپنی رحمت کے ساتھ خاص کر دے وہ بڑے فضل والا ہے ، اے مسلمانو ! اس نے تم پر بےپایاں احسانات کیے ہیں تمہارے نبی کو تم انبیاء علیہم السلہم پر فضیلت دی اور بہت ہی کامل اور ہر حیثیت سے پوری شریعت اس نے تمہیں دی