سورة الشعراء - آیت 160

كَذَّبَتْ قَوْمُ لُوطٍ الْمُرْسَلِينَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” لوط کی قوم نے رسولوں کو جھٹلادیا۔ (١٦٠)

ابن کثیر - حافظ عماد الدین ابوالفداء ابن کثیر صاحب

لوط علیہ السلام اور ان کی قوم اب اللہ تعالیٰ اپنے بندے اور رسول لوط علیہ السلام کا قصہ بیان فرما رہا ہے ۔ ان کا نام لوط بن ہاران بن آزر تھا ۔ یہ ابراہیم خلیل اللہ علیہ السلام کے بھتیجے تھے ۔ انہیں اللہ تعالیٰ نے ابراہیم علیہ السلام کی حیات میں بہت بڑی امت کی طرف بھیجا تھا ۔ یہ لوگ سدوم اور اس کے پاس بستے تھے بالآخر یہ بھی اللہ کے عذابوں میں پکڑے گئے سب کے سب ہلاک ہوئے اور ان کی بستیوں کی جگہ ایک جھیل سڑے ہوئے گندے کھاری پانی کی باقی رہ گئی ۔ یہ اب تک بھی بلاد غور میں مشہور ہے جو کہ بیت المقدس اور کرک وشوبک کے درمیان ہے ۔ ان لوگوں نے بھی رسول اللہ علیہ السلام کی تکذیب کی ۔ آپ علیہ السلام نے انہیں اللہ کی معصیت چھوڑنے اور اپنی تابعداری کرنے کی ہدایت کی ۔ اپنا رسول ہو کر آنا ظاہر کیا ۔ انہیں اللہ کے عذابوں سے ڈرایا اللہ کی باتیں مان لینے کو فرمایا ۔ اعلان کر دیا کہ میں تمہارے پیسے ٹکے کا محتاج نہیں ۔ میں صرف اللہ کے واسطے تمہاری خیر خواہی کر رہا ہوں ، تم اپنے اس خبیث فعل سے باز آؤ یعنی عورتوں کو چھوڑ کر مردوں سے حاجت روائی کرنے سے رک جاؤ لیکن انہیں نے اللہ کے رسول علیہ السلام کی نہ مانی بلکہ ایذائیں پہنچانے لگے ۔