سورة النحل - آیت 110

ثُمَّ إِنَّ رَبَّكَ لِلَّذِينَ هَاجَرُوا مِن بَعْدِ مَا فُتِنُوا ثُمَّ جَاهَدُوا وَصَبَرُوا إِنَّ رَبَّكَ مِن بَعْدِهَا لَغَفُورٌ رَّحِيمٌ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” پھر یقیناً آپ کا رب ان لوگوں کے لیے جنہوں نے وطن چھوڑا، اس کے بعد کہ آزمائش میں ڈالے گئے تو انھوں نے جہاد کیا اور صبر کیا، یقیناً آپ کا رب اس کے بعد ضرور بخشنے والا، بہت مہربان ہے۔“ ( ١١٠)

ابن کثیر - حافظ عماد الدین ابوالفداء ابن کثیر صاحب

صبر و استقامت یہ دوسری قسم کے لوگ ہیں جو بوجہ اپنی کمزوری اور مسکینی کے مشرکین کے ظلم کے شکار تھے اور ہر وقت ستائے جاتے تھے آخر انہوں نے ہجرت کی ۔ مال ، اولاد ، ملک ، وطن چھوڑ کر اللہ کی راہ میں چل کھڑے ہوئے اور مسلمانوں کی جماعت میں مل کر پھر جہاد کے لیے نکل پڑے اور صبر و استقامت سے اللہ کے کلمے کی بلندی میں مشغول ہوگئے ، انہیں اللہ تعالیٰ ان کاموں یعنی قبولیت فتنہ کے بعد بھی بخشنے والا اور ان پر مہربانیاں کرنے والا ہے ۔ روز قیامت ہر شخص اپنی نجات کی فکر میں لگا ہوگا ، کوئی نہ ہو گا جو اپنی ماں یا باپ یا بھائی یا بیوی کی طرف سے کچھ کہہ سن سکے اس دن ہر شخص کو اس کے اعمال کا پورا پورا بدلہ ملے گا ۔ کسی پر کوئی ظلم نہ ہوگا ۔ نہ ثواب گھٹے نہ گناہ بڑھے ۔ اللہ ظلم سے پاک ہے ۔