سورة یوسف - آیت 73

قَالُوا تَاللَّهِ لَقَدْ عَلِمْتُم مَّا جِئْنَا لِنُفْسِدَ فِي الْأَرْضِ وَمَا كُنَّا سَارِقِينَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” انہوں نے کہا اللہ کی قسم ! بلاشبہ تم جانتے ہو کہ ہم اس لیے نہیں آئے کہ اس ملک میں فساد کریں اور نہ ہم چور ہیں۔“ (٧٣) ’

ابن کثیر - حافظ عماد الدین ابوالفداء ابن کثیر صاحب

. اپنے اوپر چوری کی تہمت سن کر برادران یوسف کے کان کھڑے ہوئے اور کہنے لگے تم ہمیں جان چکے ہو ہمارے عادات وخصائل سے واقف ہو چکے ہو ہم ایسے نہیں کہ کوئی فساد اٹھائیں ہم ایسے نہیں ہیں کہ چوریاں کرتے پھریں ۔ شاہی ملازموں نے کہا اچھا اگر جام و پیمانے کا چور تم میں سے ہی کوئی ہو اور تم جھوٹے پڑو تو اس کی سزا کیا ہونی چاہیئے ؟ جواب دیا کہ دین ابراہیمی کے مطابق اس کی سزا یہ ہے کہ وہ اس شخص کے سپرد کر دیا جائے ، جس کا مال اس نے چرایا ہے ، ہماری شریعت کا یہی فیصلہ ہے ۔ اب یوسف علیہ السلام کا مطلب پورا ہو گیا ۔ آپ نے حکم دیا کہ ان کی تلاشی لی جائے ۔