سورة ھود - آیت 35

أَمْ يَقُولُونَ افْتَرَاهُ ۖ قُلْ إِنِ افْتَرَيْتُهُ فَعَلَيَّ إِجْرَامِي وَأَنَا بَرِيءٌ مِّمَّا تُجْرِمُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” یا وہ کہتے ہیں کہ اس نے اسے بنالیا ہے۔ فرما دیں اگر میں نے اسے اپنی طرف سے بنا لیا ہے تو میرا جرم مجھ پر ہے اور میں اس سے بری ہوں جو تم جرم کرتے ہو۔“ (٣٥)

ابن کثیر - حافظ عماد الدین ابوالفداء ابن کثیر صاحب

کفار کا الزام اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا جواب یہ درمیانی کلام اس قصے کے بیچ میں اس کی تائید اور تقریر کے لئے ہے ۔ اللہ تعالیٰ اپنے آخری رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے فرماتا ہے کہ ’ یہ کفار تجھ پر اس قرآن کے از خود گھڑ لینے کا الزام لگا رہے ہیں تو جواب دے کہ اگر ایسا ہے تو میرا گناہ مجھ پر ہے میں جانتا ہوں کہ اللہ کے عذاب کیسے کچھ ہیں ؟ پھر کیسے ممکن ہے کہ میں اللہ پر جھوٹ افتراء گھڑ لوں ؟ ہاں اپنے گناہوں کے ذمے دار تم آپ ہو ‘ ۔