سورة یونس - آیت 4

إِلَيْهِ مَرْجِعُكُمْ جَمِيعًا ۖ وَعْدَ اللَّهِ حَقًّا ۚ إِنَّهُ يَبْدَأُ الْخَلْقَ ثُمَّ يُعِيدُهُ لِيَجْزِيَ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ بِالْقِسْطِ ۚ وَالَّذِينَ كَفَرُوا لَهُمْ شَرَابٌ مِّنْ حَمِيمٍ وَعَذَابٌ أَلِيمٌ بِمَا كَانُوا يَكْفُرُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” اسی کی طرف تم سب کو لوٹ کرجانا ہے، اللہ کا وعدہ سچاہے۔ بے شک وہی پیدا کرتا ہے پھر اسے دوبارہ لوٹائے گا، تاکہ جو لوگ ایمان لائے اور انھوں نے نیک اعمال کیے انھیں انصاف کے ساتھ جزا دے اور جن لوگوں نے انکار کیا ان کے لیے کھولتے ہوئے پانی سے پینا ہے اور دردناک عذاب ہے، اس کے بدلے جو وہ کفر کیا کرتے تھے۔“ (٤)

ابن کثیر - حافظ عماد الدین ابوالفداء ابن کثیر صاحب

قیامت کا عمل اسی تخلیق کا اعادہ ہے قیامت کے دن ایک بھی نہ بچے گا سب اپنے اللہ کے پاس حاضر کئے جائیں گے «وَہُوَ الَّذِی یَبْدَأُ الْخَلْقَ ثُمَّ یُعِیدُہُ وَہُوَ أَہْوَنُ عَلَیْہِ» (30-الروم:27) ’ جیسے اس نے شروع میں پیدا کیا تھا ۔ ایسے ہی دوبارہ اعادہ کرے گا اور یہ اس پر بہت ہی آسان ہو گا ‘ ۔ اس کے وعدے اٹل ہیں ۔ عدل کے ساتھ وہ اپنے نیک بندوں کو اجر دے گا اور پورا پورا بدلہ عنایت فرمائے گا ۔ کافروں کو بھی ان کے کفر کا بدلہ ملے گا ۔ طرح طرح کی سزائیں ہوں گی ۔ «فِی سَمُومٍ وَحَمِیمٍ وَظِلٍّ مِّن یَحْمُومٍ» (56-الواقعۃ:42،43) ’ گرم پانی ، گرمی ، گرم لو ان کے حصے میں آئیں گے اور بھی قسم قسم کے عذاب ہوتے رہیں گے ‘ ۔ «ہَـذَا فَلْیَذُوقُوہُ حَمِیمٌ وَغَسَّاقٌ وَءَاخَرُ مِن شَکْلِہِ أَزْوَجٌ» ۱؎ (38-ص:57،58) ’ یہ ہے ، پس اسے چکھیں ، گرم پانی اور پیپ اس کے علاوہ اور طرح طرح کے عذاب ۔ ‏ وہ جہنم جسے یہ جھٹلا رہے تھے ان کا اوڑھنا بچھونا ہوگی ۔ اس کے اور گرم پگھلے ہوئے تانبے جیسے پانی کے درمیان یہ حیران و پریشان ہوں گے ‘ ۔ «ہَـذِہِ جَہَنَّمُ الَّتِی یُکَذِّبُ بِہَا الْمُجْرِمُونَ ـ یَطُوفُونَ بَیْنَہَا وَبَیْنَ حَمِیمٍ ءَانٍ» ۱؎ (55-الرحمن:43،44) ’ یہ ہے وہ جہنم جسے مجرم جھوٹا جانتے تھے ۔ ‏ اس کے اور کھولتے ہوئے گرم پانی کے درمیان چکر کھائیں گے ‘ ۔