سورة التوبہ - آیت 4

إِلَّا الَّذِينَ عَاهَدتُّم مِّنَ الْمُشْرِكِينَ ثُمَّ لَمْ يَنقُصُوكُمْ شَيْئًا وَلَمْ يُظَاهِرُوا عَلَيْكُمْ أَحَدًا فَأَتِمُّوا إِلَيْهِمْ عَهْدَهُمْ إِلَىٰ مُدَّتِهِمْ ۚ إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الْمُتَّقِينَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

مگر وہ لوگ جو معاہدہ کیا تم نے سے مشرکین پھر نہیں انہوں نے کمی کی تمہارے ساتھ کچھ بھی اور نہیں مدد کی انہوں نے تم پر کسی کی تم پوراکرو ان کی طرف ان کا عہدتک ان کی مقررہ مدت بیشک اللہ پسند کرتا ہے پرہیز کرنیوالوں کو

ابن کثیر - حافظ عماد الدین ابوالفداء ابن کثیر صاحب

عہد نامہ کی شرط پہلے جو حدیثیں بیان ہو چکی ہیں ان کا اور اس آیت کا مضمون ایک ہی ہے ۔ اس سے صاف ظاہر ہو گیا کہ جن میں مطلقاً عہد و پیمان ہوئے تھے انہیں تو چار ماہ کی مہلت دی گئی کہ اس میں وہ اپنا جو چاہیں کر لیں اور جن سے کسی مدت تک عہد پیمان ہو چکے ہیں وہ سب عہد ثابت ہیں بشرطیکہ وہ لوگ معاہدے کی شرائط پر قائم رہیں نہ مسلمانوں کو خود کوئی ایذاء پہنچائیں نہ ان کے دشمنوں کی کمک اور امداد کریں ۔ اللہ تعالیٰ وعدوں کے پورے لوگوں سے محبت رکھتے ہیں ۔