وَلَوْ أَنَّنَا نَزَّلْنَا إِلَيْهِمُ الْمَلَائِكَةَ وَكَلَّمَهُمُ الْمَوْتَىٰ وَحَشَرْنَا عَلَيْهِمْ كُلَّ شَيْءٍ قُبُلًا مَّا كَانُوا لِيُؤْمِنُوا إِلَّا أَن يَشَاءَ اللَّهُ وَلَٰكِنَّ أَكْثَرَهُمْ يَجْهَلُونَ
” اور اگر ہم واقعی ان کی طرف فرشتے اتاردیتے اور ان سے مردے گفتگو کرتے اور ہم ہر چیز ان کے پاس سامنے لاجمع کرتے تو بھی وہ ایسے نہ تھے کہ ایمان لے آتے مگر یہ کہ اللہ چاہے لیکن ان کے اکثر جہالت سے کام لیتے ہیں۔“ (١١١)
ف 1 اوپر آیت وما یشعر کم انھا اذا جات لایو منو ن الخ میں جو مجملا بیان ہوا ہے یہاں اسی کی تفصیل ہے (رازی) یعنی اگر ہم نے کے تمام مطالبات پورے کردیں جیسے فرشتوں کو نازل کرنا اور مردوں کا کلام کرنا وغیرہ بلک مزید بر آں ہر چیز گروہ در گروہ یا آمنے سامنے لاکھڑی کردیں تو پھر بھی یہ ایمان نہیں لائیں گے، ف 2 کہ ہر چیز اللہ تعالیٰ کی قضا وقدر کے ساتھ ہے۔