سورة الأحزاب - آیت 60

لَّئِن لَّمْ يَنتَهِ الْمُنَافِقُونَ وَالَّذِينَ فِي قُلُوبِهِم مَّرَضٌ وَالْمُرْجِفُونَ فِي الْمَدِينَةِ لَنُغْرِيَنَّكَ بِهِمْ ثُمَّ لَا يُجَاوِرُونَكَ فِيهَا إِلَّا قَلِيلًا

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

اگر منافقین اور وہ لوگ جن کے دلوں میں خرابی ہے اور جو مدینہ میں سنسنی خیز افواہیں پھیلاتے ہیں، اگر اپنی حرکتوں سے باز نہ آئے تو ہم ان کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے تمہیں اٹھائیں گے پھر وہ اس شہر میں تمہارے ساتھ مشکل سے رہ سکیں گے

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف ٦ مراد منافیق یا یہود ہیں جو جھوٹی خبریں پھیلا کر مسلمانوں میں گھبراہٹ پیدا کرتے۔” کچھ بدنیت لوگ تھے مدینہ میں عورتوں کو چھیڑتے اور پاکدامن عورتوں کے متعلق طرح طرح کے افسانے گھڑ کر لوگوں میں پھیلاتے“۔ ف ٧ یعنی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو انکے خلاف کارروائی کرنے کا حکم دینگے۔ پھر ان میں بعض کو جلا وطن اور بعض کو قتل کر دینگے حتیٰ کہ مدینہ کی سرزمین سے ان کا صفایا ہوجائے۔