سورة المؤمنون - آیت 114

قَالَ إِن لَّبِثْتُمْ إِلَّا قَلِيلًا ۖ لَّوْ أَنَّكُمْ كُنتُمْ تَعْلَمُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

ارشاد ہوگا تم تھوڑی ہی دیر ٹھہرے ہونا ! کاش تم نے اس کی قدر جانا ہوتی۔“ (١١٤)

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

1۔ یعنی واقعی تمہاری موجودہ زندگی کے مقابلے میں تمہاری دنیوی زندگی کی مقدار کچھ بھی نہ تھی۔ کاش تم نے یہ دنیا میں رہتے ہوئے جانا ہوتا۔ تمہیں یہی چیز ہمارے پیغمبر (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سمجھاتے رہے مگر تم نے ان کی ایک نہ سنی اور الٹا ان کا مذاق اڑاتے رہے۔