سورة الإسراء - آیت 26

وَآتِ ذَا الْقُرْبَىٰ حَقَّهُ وَالْمِسْكِينَ وَابْنَ السَّبِيلِ وَلَا تُبَذِّرْ تَبْذِيرًا

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” اور رشتہ دار اور مسکین اور مسافر کو حق دیجیے اور فضول خرچی نہ کیجیے۔“ ( ٢٦) ”

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 7 بے جا اڑانے سے مراد یہ ہے کہ ناجائز کاموں میں خرچ کیا جائے (چاہے ایک پیسہ ہی ہو) یا جائز کاموں میں بے سوچے سمجھے اتنا خرچ کیا جائے جو حقداروں کے حقوق ضائع کرنے اور حرام کا ارتکاب کرنے کا سبب بنے۔