سورة النحل - آیت 76

وَضَرَبَ اللَّهُ مَثَلًا رَّجُلَيْنِ أَحَدُهُمَا أَبْكَمُ لَا يَقْدِرُ عَلَىٰ شَيْءٍ وَهُوَ كَلٌّ عَلَىٰ مَوْلَاهُ أَيْنَمَا يُوَجِّههُّ لَا يَأْتِ بِخَيْرٍ ۖ هَلْ يَسْتَوِي هُوَ وَمَن يَأْمُرُ بِالْعَدْلِ ۙ وَهُوَ عَلَىٰ صِرَاطٍ مُّسْتَقِيمٍ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” اور اللہ دو آدمی کی مثال بیان کرتا ہے جن میں سے ایک گونگا ہے، کسی بات پر قدرت نہیں رکھتا اور وہ اپنے مالک پر بوجھ ہے، وہ اسے جہاں بھی بھیجتا ہے کوئی بہتری لے کر نہیں آتا، تو کیا یہ اور وہ شخص برابر ہیں جو عدل کے ساتھ حکم دیتا ہے اور وہ سیدھے راستے پر ہے۔“ (٧٦)

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 2 نہ اپنا کچھ کرسکتا ہے اور نہ دوسروں کے کام آسکتا ہے۔ ف 3 کیونکہ نہ حواس رکھتا ہے اور نہ عقل، اس لئے کسی بھی کام کے لائق نہیں پھر اس کے بھیجنے سے فائدہ کی بجائے الٹا نقصان ہوتا ہے۔ ف 4 بت بہرے گونگے غلام کی طرح ہیں اور اللہ تعالیٰ اس عاقل و دانا شخص کی طرح یا کافر بہرے گوگنے غلام ہیں اور مومن عاقل و دانا شخص کی طرح پھر ان کو برابر کیسے قرار دیا جاسکتا ہے