سورة ابراھیم - آیت 17

يَتَجَرَّعُهُ وَلَا يَكَادُ يُسِيغُهُ وَيَأْتِيهِ الْمَوْتُ مِن كُلِّ مَكَانٍ وَمَا هُوَ بِمَيِّتٍ ۖ وَمِن وَرَائِهِ عَذَابٌ غَلِيظٌ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

وہ اس کے گھونٹ بمشکل پیے گا اور ممکن نہیں کہ اسے حلق سے اتار سکے اور اس کے پاس موت ہر طرف سے آئے گی، حالانکہ وہ کسی صورت بھی مرنے والا نہیں اور اس کے پیچھے ایک سخت عذاب ہے۔“ (١٧)

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 6۔ یعنی اسے آرام و سکون سے نہیں پئے گا جیسے پانی یا شربت پیا جاتا ہے بلکہ زبردستی حلق سے اتارنے کی کوشش کرے گا کیونکہ وہ انتہائی کڑوا اور بدمزہ ہوگا۔ حضرت ابوامامہ (رض) سے روایت ہے کہ اس آیت کے بارے میں آنحضرتﷺ نے فرمایا : وہ (پیپ کا پانی) اس کے قریب کیا جائے گا تو وہ اس سے ناک بھوں چڑھائے گا جب وہ اس کے قریب دے گا اور جب وہ اسے پئے گا تو اس کی آنتیں کٹ کر پیچھے سے نکل پڑیں گی۔ (ترمذی۔ نسائی)۔ ف 7۔ یا ہر عضو سے موت کا سماں محسوس ہوگا۔ (ابن کثیر)۔ ف 8۔ کیونکہ وہاں موت ہوگی ہی نہیں، جو اگر آجائے تو راحت مل جائے۔ (وحیدی)۔ ف 9۔ یعنی ایک عذاب ختم نہ ہوگا کہ اس سے بھی سخت دوسرا عذاب پہلے سے تیار ہوگا۔ (کذافی القرطبی)۔