سورة ھود - آیت 20

أُولَٰئِكَ لَمْ يَكُونُوا مُعْجِزِينَ فِي الْأَرْضِ وَمَا كَانَ لَهُم مِّن دُونِ اللَّهِ مِنْ أَوْلِيَاءَ ۘ يُضَاعَفُ لَهُمُ الْعَذَابُ ۚ مَا كَانُوا يَسْتَطِيعُونَ السَّمْعَ وَمَا كَانُوا يُبْصِرُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” یہ لوگ زمین میں کبھی عاجز کرنے والے نہیں اور نہ ان کے لیے اللہ کے سوا کوئی دوست ہے، ان کو دگنا عذاب دیا جائے گا کیونکہ وہ نہ سننے کی کوشش کرتے تھے اور نہ ہی دیکھا کرتے تھے۔“ (٢٠) ”

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 2۔ ان کے پیغمبر یا فرشتے جو عمل لکھتے ہیں اور علما جنہوں نے اللہ کے احکام کی تبلیغ کی۔ یہ سب گواہ کفار کے متعلق اعلان کریں گے کہ یہی لوگ ہیں جو اپنے پروردگار سے جھوٹی باتیں منسوب کرتے تھے جیسا کہ صحیح مسلم کی ایک حدیث میں ہے (ابن کثیر۔ کبیر) امام رازی لکھتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے سامنے پیشی تو سب کی ہوگی مگر ان کو رسوا کرنے کے لئے پیش کیا جائے گا۔ (کبیر)۔ ف 3۔ جو انہیں اللہ کے عذاب اور پکڑ سے بچا سکے۔ (کبیر)۔ ف 4۔ یعنی اللہ پربہتان باندھا۔ ان کو کیسے معلو ہوا کہ فلاں فلاں بت یا بزرگ ان کو بچالیں گے؟ نہ غیب کی انہوں نے سنیں نہ غیب دیکھا۔ (وقریبا من ھذافی الروح)۔