سورة التوبہ - آیت 96

يَحْلِفُونَ لَكُمْ لِتَرْضَوْا عَنْهُمْ ۖ فَإِن تَرْضَوْا عَنْهُمْ فَإِنَّ اللَّهَ لَا يَرْضَىٰ عَنِ الْقَوْمِ الْفَاسِقِينَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” تمہارے لیے قسمیں اٹھائیں گے، تاکہ تم ان سے راضی ہوجاؤ۔ اگر تم ان سے راضی ہوجاؤ تو یقیناً اللہ نافرمان لوگوں سے راضی نہیں ہوگا۔“ (٩٦)

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 6۔ یعنی ان کے قسمیں کھانے اور حیلے کرنے کا ایک مقصد تو یہ ہے کہ تم ان سے درگزر کرو اور چشم پوشی سے کام لو اور پھر یہ چاہتے ہیں کہ ان سے راضی بھی ہوجاؤ مگر اللہ تعالیٰ راضی نہیں ہوگا۔ اس میں اشارہ ہے کہ مسلمانون کے لیے کسی صورت بھی ان سے راضی ہونا جائز نہیں ہے (از کبیر) شاہ صاحب لکھتے ہیں، جس شخص کے حالات سے معلوم ہوتا ہو کہ وہ منافق ہے اس کی طرف سے تغافل تو جائز ہے مگر اس سے محبت اور دوستی روا نہیں۔ (از موضح)