جامع الترمذي - حدیث 57

أَبْوَابُ الطَّهَارَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي كَرَاهِيَةِ الإِسْرَافِ فِي الْوُضُوءِ بِالْمَاءِ​ ضعيف جداً حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاودَ الطَّيَالِسِيُّ حَدَّثَنَا خَارِجَةُ بْنُ مُصْعَبٍ عَنْ يُونُسَ بْنِ عُبَيْدٍ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ عُتَيِّ بْنِ ضَمْرَةَ السَّعْدِيِّ عَنْ أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ لِلْوُضُوءِ شَيْطَانًا يُقَالُ لَهُ الْوَلَهَانُ فَاتَّقُوا وَسْوَاسَ الْمَاءِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ حَدِيثٌ غَرِيبٌ وَلَيْسَ إِسْنَادُهُ بِالْقَوِيِّ عِنْدَ أَهْلِ الْحَدِيثِ لَأَنَّا لَا نَعْلَمُ أَحَدًا أَسْنَدَهُ غَيْرَ خَارِجَةَ وَقَدْ رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ الْحَسَنِ قَوْلَهُ وَلَا يَصِحُّ فِي هَذَا الْبَابِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَيْءٌ وَخَارِجَةُ لَيْسَ بِالْقَوِيِّ عِنْدَ أَصْحَابِنَا وَضَعَّفَهُ ابْنُ الْمُبَارَكِ

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 57

کتاب: طہارت کے احکام ومسائل وضومیں پانی کے بے جااستعمال کی کراہت کابیان​ ابی بن کعب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺنے فرمایا: 'وضو کے لیے ایک شیطان ہے، اسے ولہان کہاجاتاہے ،تم اس کے وسوسوں کے سبب پانی زیادہ خرچ کرنے سے بچو'۔ امام ترمذی کہتے ہیں:۱- اس باب میں عبداللہ بن عمرو اورعبداللہ بن مغفل رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں، ۲- ابی بن کعب کی حدیث غریب ہے، ۳- اس کی سند محدثین کے نزدیک قوی نہیں ہے اس لیے کہ ہم نہیں جانتے کہ خارجہ کے علاوہ کسی اور نے اسے مسنداًروایت کیا ہو،یہ حدیث دوسری اورسندوں سے حسن (بصری)سے موقوفاً مروی ہے (یعنی اسے حسن ہی کاقول قراردیاگیاہے) اوراس باب میں نبی اکرم ﷺ سے کوئی چیز صحیح نہیں اورخارجہ ہمارے اصحاب ۱؎ کے نزدیک زیادہ قوی نہیں ہیں،ابن مبارک نے ان کی تضعیف کی ہے۔