أَبْوَابُ الطَّهَارَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي مَسْحِ الأُ ذُنَيْنِ ظَاهِرِهِمَا وَبَاطِنِهِمَا حسن حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلَانَ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَسَحَ بِرَأْسِهِ وَأُذُنَيْهِ ظَاهِرِهِمَا وَبَاطِنِهِمَا قَالَ أَبُو عِيسَى وَفِي الْبَاب عَنْ الرُّبَيِّعِ قَالَ أَبُو عِيسَى وَحَدِيثُ ابْنِ عَبَّاسٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ أَكْثَرِ أَهْلِ الْعِلْمِ يَرَوْنَ مَسْحَ الْأُذُنَيْنِ ظُهُورِهِمَا وَبُطُونِهِمَا
کتاب: طہارت کے احکام ومسائل دونوں کانوں کے بالائی اوراندورنی حصوں کے مسح کرنے کابیان عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے اپنے سرکا اوراپنے دونوں کانوں کے بالائی اور اندورنی حصوں کا مسح کیا۔ اما م ترمذی کہتے ہیں :۱- ابن عباس رضی اللہ عنہما کی حدیث حسن صحیح ہے،۲- اس باب میں ربیع رضی اللہ عنہا سے بھی روایت ہے، ۳- اکثر اہل علم کااسی پرعمل ہے، ان لوگوں کی رائے ہے کہ دونوں کانوں کے بالائی اوراندورنی دونوں حصوں کا مسح کیاجائے۔