جامع الترمذي - حدیث 23

أَبْوَابُ الطَّهَارَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي السِّوَاكِ​ صحيح حَدَّثَنَا هَنَّادٌ، حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ الْجُهَنِيِّ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ يَقُولُ: "لَوْلاَأَنْ أَشُقَّ عَلَى أُمَّتِي لاَمَرْتُهُمْ بِالسِّوَاكِ عِنْدَ كُلِّ صَلاَةٍ، وَلأَخَّرْتُ صَلاَةَ الْعِشَاءِ إِلَى ثُلُثِ اللَّيْلِ" قَالَ: فَكَانَ زَيْدُ بْنُ خَالِدٍ يَشْهَدُ الصَّلَوَاتِ فِي الْمَسْجِدِ وَسِوَاكُهُ عَلَى أُذُنِهِ مَوْضِعَ الْقَلَمِ مِنْ أُذُنِ الْكَاتِبِ،لاَيَقُومُ إِلَى الصَّلاَةِ إِلاَّأُسْتَنَّ ثُمَّ رَدَّهُ إِلَى مَوْضِعِهِ. قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 23

کتاب: طہارت کے احکام ومسائل مسواک کابیان​ زید بن خالدجہنی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے:' اگر مجھے اپنی امت کو حرج و مشقت میں مبتلاکرنے کا خطرہ نہ ہوتاتومیں انہیں ہرصلاۃ کے وقت (وجوباً) مسواک کرنے کا حکم دیتا، نیز میں عشاء کو تہائی رات تک مؤخرکرتا (راوی حدیث) ابوسلمہ کہتے ہیں: اس لیے زیدبن خالد رضی اللہ عنہ صلاۃ کے لیے مسجد آتے تو مسواک ان کے کان پربالکل اسی طرح ہوتی جیسے کاتب کے کان پرقلم ہوتاہے، وہ صلاۃ کے لئے کھڑے ہوتے تو مسواک کرتے پھر اسے اس کی جگہ پرواپس رکھ لیتے ۱؎ ۔ امام ترمذی کہتے ہیں : یہ حدیث حسن صحیح ہے۔