جامع الترمذي - حدیث 18

أَبْوَابُ الطَّهَارَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي كَرَاهِيَةِ مَا يُسْتَنْجَى بِهِ​ صحيح حَدَّثَنَا هَنَّادٌ، حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ، عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِي هِنْدٍ، عَنْ الشَّعْبِيِّ، عَنْ عَلْقَمَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ: "لاَتَسْتَنْجُوا بِالرَّوْثِ وَلاَبِالْعِظَامِ، فَإِنَّهُ زَادُ إِخْوَانِكُمْ مِنْ الْجِنِّ". وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، وَسَلْمَانَ، وَجَابِرٍ، وَابْنِ عُمَرَ. قَالَ أَبُو عِيسَى: وَقَدْ رَوَى هَذَا الْحَدِيثَ إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَغَيْرُهُ، عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِي هِنْدٍ، عَنْ الشَّعْبِيِّ، عَنْ عَلْقَمَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّهُ كَانَ مَعَ النَّبِيِّ ﷺ لَيْلَةَ الْجِنِّ، الْحَدِيثَ بِطُولِهِ، فَقَالَ الشَّعْبِيُّ: إِنَّ النَّبِيَّ ﷺ قَالَ: "لاَتَسْتَنْجُوا بِالرَّوْثِ وَلاَبِالْعِظَامِ فَإِنَّهُ زَادُ إِخْوَانِكُمْ مِنْ الْجِنِّ". وَكَأَنَّ رِوَايَةَ إِسْمَاعِيلَ أَصَحُّ مِنْ رِوَايَةِ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ. وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا الْحَدِيثِ عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ. وَفِي الْبَاب عَنْ جَابِرٍ وَابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا.

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 18

کتاب: طہارت کے احکام ومسائل کن کن چیزوں سے استنجا کرنا مکروہ ہے​ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:' گوبر اور ہڈی سے استنجا نہ کرو کیوں کہ وہ تمہارے بھائیوں جنوں کی خوراک ہے ' ۱؎ ۔ امام ترمذی کہتے ہیں۱- اس باب میں ابوہریرہ ، سلمان، جابر، ابن عمر رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث مروی ہیں۲- اسماعیل بن ابراہیم وغیرہ نے بسند داودابن ابی ہندعن شعبی عن علقمہ روایت کی ہے کہ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ لیلۃ الجن میں نبی اکرمﷺ کے ساتھ تھے ۲؎ آگے انہوں نے پوری حدیث ذکرکی جولمبی ہے،شعبی کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا گوبر اور ہڈی سے استنجا نہ کرو کیوں کہ یہ تمہارے بھائیوں (جنوں)کی خوراک ہے،۳- گویااسماعیل بن ابراہیم کی روایت حفص بن غیاث کی روایت سے زیادہ صحیح ہے ۳؎ ،۴- اہل علم کا اسی حدیث پرعمل ہے ،۵- اوراس باب میں جابر اور ابن عمر رضی اللہ عنہما سے بھی احادیث آئی ہیں۔