جامع الترمذي - حدیث 12

أَبْوَابُ الطَّهَارَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي النَّهْيِ عَنْ الْبَوْلِ قَائِمًا​ صحيح حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، أَخْبَرَنَا شَرِيكٌ، عَنْ الْمِقْدَامِ بْنِ شُرَيْحٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: مَنْ حَدَّثَكُمْ أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ كَانَ يَبُولُ قَائِمًا فَلاَ تُصَدِّقُوهُ، مَا كَانَ يَبُولُ إِلاَّ قَاعِدًا. قَالَ: وَفِي الْبَاب عَنْ عُمَرَ وَبُرَيْدَةَ وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حَسَنَةَ. قَالَ أَبُو عِيسَى: حَدِيثُ عَائِشَةَ أَحْسَنُ شَيْئٍ فِي هَذَا الْبَابِ وَأَصَحُّ. وَحَدِيثُ عُمَرَ إِنَّمَا رُوِيَ مِنْ حَدِيثِ عَبْدِ الْكَرِيمِ بْنِ أَبِي الْمُخَارِقِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، عَنْ عُمَرَ قَالَ: رَآنِي النَّبِيُّ ﷺ - وَأَنَا أَبُولُ قَائِمًا - فَقَالَ: "يَا عُمَرُ، لاَ تَبُلْ قَائِمًا، فَمَا بُلْتُ قَائِمًا بَعْدُ". قَالَ أَبُوعِيسَى: وَإِنَّمَا رَفَعَ هَذَا الْحَدِيثَ عَبْدُ الْكَرِيمِ بْنُ أَبِي الْمُخَارِقِ، وَهُوَ ضَعِيفٌ عِنْدَ أَهْلِ الْحَدِيثِ: ضَعَّفَهُ أَيُّوبُ السَّخْتِيَانِيُّ وَتَكَلَّمَ فِيهِ. وَرَوَى عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: قَالَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: مَا بُلْتُ قَائِمًا مُنْذُ أَسْلَمْتُ. وَهَذَا أَصَحُّ مِنْ حَدِيثِ عَبْدِ الْكَرِيمِ. وَحَدِيثُ بُرَيْدَةَ فِي هَذَا غَيْرُ مَحْفُوظٍ. وَمَعْنَى النَّهْيِ عَنْ الْبَوْلِ قَائِمًا: عَلَى التَّأْدِيبِ لاَ عَلَى التَّحْرِيمِ، وَقَدْ رُوِيَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ: إِنَّ مِنْ الْجَفَاءِ أَنْ تَبُولَ وَأَنْتَ قَائِمٌ

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 12

کتاب: طہارت کے احکام ومسائل کھڑے ہوکر پیشاب کرنے کی ممانعت​ ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں : جوتم سے یہ کہے کہ نبی اکرم ﷺ کھڑے ہوکر پیشاب کرتے تھے تو تم اس کی تصدیق نہ کرنا، آپ بیٹھ کرہی پیشاب کرتے تھے ۱؎ ۔ امام ترمذی کہتے ہیں:۱- اس باب میں عمر، بریدہ،عبدالرحمن بن حسنہ رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں،۲- اس باب میں عائشہ رضی اللہ عنہا کی یہ حدیث سب سے زیادہ عمدہ اورصحیح ہے،۳- عمر رضی اللہ عنہ کی حدیث میں ہے کہ مجھے نبی اکرم ﷺ نے کھڑے ہوکر پیشاب کرتے ہوئے دیکھاتو فرمایا: 'عمر! کھڑے ہوکر پیشاب نہ کرو'، چنانچہ اس کے بعد سے میں نے کبھی بھی کھڑے ہوکر پیشاب نہیں کیا۔ عمر رضی اللہ عنہ کی اس حدیث کو عبدالکریم ابن ابی المخارق نے مرفوعاً روایت کیاہے اور وہ محدّثین کے نزدیک ضعیف ہیں، ایوب سختیانی نے ان کی تضعیف کی ہے اور ان پر کلام کیاہے، نیزیہ حدیث عبیداللہ نے نافع سے اور نافع نے ابن عمر سے کہ عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے جب سے اسلام قبول کیاکبھی کھڑے ہوکر پیشاب نہیں کیا۔ یہ حدیث عبدالکریم بن ابی المخارق کی حدیث سے (روایت کے اعتبارسے) زیادہ صحیح ہے ۲؎ ، ۴- اس باب میں بریدۃ رضی اللہ عنہ کی حدیث محفوظ نہیں ہے،۵- کھڑے ہوکر پیشاب کرنے کی ممانعت ادب کے اعتبارسے ہے حرام نہیں ہے ۳؎ ،۶- عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے منقول ہے کہ تم کھڑے ہوکر پیشاب کرو یہ پھوہڑپن ہے ۴؎ ۔