کتاب: زیور علم اور مثالی طالب علم کے اخلاق و اوصاف - صفحہ 12
العلم‘‘ کو شرفِ قبولیت سے نوازا اور متعدد زبانوں میں اس کے ترجمے ہوئے۔ کئی اسلامی مدارس میں اس کتاب کو نصاب میں شامل کیا گیا اور اہلِ علم کی مجالس میں اسے پڑھایا جاتا رہا۔ عالمِ اسلام کے نامور عالم و فقیہ شیخ محمد بن صالح عثیمین رحمہ اللہ نے بھی اس کتاب کی شرح کی ہے جو مطبوع ہے۔ مذکورہ بالا امور سے زیرِ نظر کتاب کی اہمیت اور مقبولیت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ تالیف کے فوراً بعد ہی دنیا کے اطراف و اکناف میں یہ کتاب پہنچ گئی اور شائقینِ علم نے اس کو ہاتھوں ہاتھ لیا جس سے کتاب کی افادیت اور مولف کے حسنِ نیت کا اظہار ہوتا ہے۔ مولف رحمہ اللہ نے اس کتاب کو سات فصلوں میں تقسیم کیا ہے جن میں طالب علم کے شخصی آداب و اوصاف، حصولِ علم کا طریقہ کار، استاد کا ادب و احترام، آدابِ رفاقت، علمی زندگی میں طالب علم کے آداب، علم پر عمل کا التزام اور راہِ علم میں پیش آنے والے خطرات پر روشنی ڈالی ہے۔ ان فصول میں مولف رحمہ اللہ نے بڑی عمدگی سے مرحلہ وار طالب علم کے لیے راہنما اصول بیان کیے ہیں اور علم کے منافی امور کو بھی ذکر کر دیا ہے۔ امید ہے طلبائے علم کے لیے یہ کتاب بے حد مفید ثابت ہو گی۔ اظہارِ تشکر: سب سے پہلے ہم اﷲ رب العزت کے شکر گزار ہیں، جس کے فضل و احسان کی بنا پر ہمیں اس علمی خزینے کی خدمت و اِشاعت کی توفیق میسر آئی، پھر ہم ان تمام اَحباب و اِخوان کے ممنون ہیں جنھوں نے کسی بھی مرحلے پر ہماری معاونت اور حوصلہ افزائی کی، خصوصاً فضیلۃ الشیخ فلاح خالد المطیری حفظہ اللہ (مدیر لجنۃ القارۃ الہندیہ، کویت) اور محترم المقام مولانا عارف جاوید محمدی حفظہ اللہ (مدیر مرکز دعوۃ الجالیات، کویت) ہمارے خصوصی شکریے کے سزاوار ہیں، جن کے تعاون اور سرپرستی کی وجہ سے یہ