کتاب: سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے - صفحہ 64
آیت نازل ہوئی فوراً اسے مکہ میں رہنے والے اپنے دونوں بھائیوں اور دیگر کمزور مسلمانوں کے پاس بھیجنے میں جلدی کی تاکہ اسلامی چھاؤنی میں جلد از جلد شامل ہونے کی نئی کوشش شروع کردیں۔ [1] اسی طرح عمر رضی اللہ عنہ مدینہ میں پہنچے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے سچائی کے وزیر بن کر رہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے اور عویم بن ساعدہ رضی اللہ عنہ کے درمیان مواخات (بھائی چارگی) کا رشتہ کیا۔ [2] اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ آپ کے اور عتبان بن مالک [3] اور ایک قول کے مطابق آپ اور معاذ بن عفراء [4] کے درمیان مواخات قائم کی۔ علامہ ابن عبدالہادی نے ان تمام روایتوں کو یکجا کرکے یہ تعلیق تحریر کی ہے: ’’ان حدیثوں میں کوئی تعارض نہیں ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے متعدد اوقات میں ان سب کے ساتھ آپ کی مواخات قائم کی تھیں، اور متعدد اوقات میں آپ اور ان تمام لوگوں کے درمیان مواخات قائم کرنا ناممکن نہیں ہے۔‘‘ [5] 
[1] التربیۃ القیادیۃ: ۲/ ۱۶۰