کتاب: فقہی احکام و مسائل(جلد2) - صفحہ 460
کھانے کے احکام خوراک جسم انسانی کی ایک اہم ضرورت ہے،اس خوراک کا اثر انسان کے اخلاق وکردار پر بھی پڑتا ہے۔اچھی اور پاک غذاانسان پر اچھے اثرات چھوڑتی ہے نکمی اور حرام غذا سے بُرے اثرات ہوتے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے مومن بندوں کوپاک صاف اشیاء کھانے کا حکم دیاہے اور خبائث(حرام ونکمی اشیاء) سے منع کیاہے۔ اللہ تعالیٰ کاارشاد ہے: "يَا أَيُّهَا النَّاسُ كُلُوا مِمَّا فِي الأَرْضِ حَلالا طَيِّبًا" "اے لوگو! زمین میں جتنی بھی حلال اور پاکیزہ چیزیں ہیں تم انھیں میں سے کھاؤ(پیو۔)"[1] نیز اللہ کافرمان ہے: "يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا كُلُوا مِنْ طَيِّبَاتِ مَا رَزَقْنَاكُمْ وَاشْكُرُوا لِلّٰهِ إِنْ كُنتُمْ إِيَّاهُ تَعْبُدُونَ" "اے ایمان والو! جو پاکیزہ چیزیں ہم نے تمھیں دے رکھی ہیں کھاؤ(پیو) اور اللہ کا شکر کرو،اگرتم خاص اسی کی عبادت کرتے ہو۔"[2] اورفرمان الٰہی ہے: "يَا أَيُّهَا الرُّسُلُ كُلُوا مِنَ الطَّيِّبَاتِ وَاعْمَلُوا صَالِحًا " "اے پیغمبرو!حلال چیزیں کھاؤ اور نیک عمل کرو۔"[3] مزید فرمان الٰہی ہے: "قُلْ مَنْ حَرَّمَ زِينَةَ اللّٰهِ الَّتِي أَخْرَجَ لِعِبَادِهِ وَالطَّيِّبَاتِ مِنَ الرِّزْقِ " "آپ فرمادیجیے کہ اللہ کے پیدا کیے ہوئے کپڑوں(زینت) کو جنھیں اس نے اپنے بندوں کے واسطے بنایا ہے اورکھانے پینے کی حلال چیزوں کو کس نے حرام کیاہے؟"[4] (1)۔غذا(طعام) سے مراد وہ اشیاء ہیں جو کھانے پینے کے کام آتی ہیں۔ (2)۔کھانے والی اشیاء میں اصل ضابطہ چیز کاحلال ہونا ہے،جیسےاللہ تعالیٰ کافرمان ہے: "هُوَ الَّذِي خَلَقَ لَكُم مَّا فِي الْأَرْضِ جَمِيعًا"
[1] ۔البقرۃ:2/168۔ [2] ۔البقرۃ:2/172۔ [3] ۔المؤمنون 23/51۔ [4] ۔الاعراف 7/32۔