کتاب: فقہی احکام و مسائل(جلد2) - صفحہ 444
پہنچ جائے، پھر اس کے بعد وہ توبہ کرلیں تو ان پر حد ضرور نافذ ہوگی،ساقط نہ ہوگی۔اگروہ توبہ کرنے میں سچے اور مخلص ہوں گے تو سزا ان کے لیے کفارہ ہوگی۔‘‘[1] ان کی توبہ صرف اس وقت تسلیم ہوگی جب وہ گرفتار ہونے سے پہلے پہلے توبہ کرلیں کیونکہ قرآن مجید میں یہی حکم ہے تاکہ حدود الٰہی کامعطل ہونا لازم نہ آئے کیونکہ اگر توبہ کرنے سے سزا معاف ہوجائے تو ہرمجرم سزا سے بچنے کے لیے توبہ کے الفاظ کہہ کرجان چھڑاسکتا ہے۔ (6)۔جس شخص کی ذات پر قاتلانہ حملہ ہوا یا اس کی حرمت ماں،بیٹی،بہن یا بیوی پر ہتک عزت کے لیے حملہ ہوا یا کسی نے اس کے مال پر قبضہ کرنے کے لیے یا اسے تلف کرنے کے لیے اقدام کیا تو مظلوم کو دفاع کرنے کا حق حاصل ہے۔حملہ آور آدمی ہو یا کوئی چوپایہ،البتہ وہ دفاع اس انداز سے کرے جو اس کے غالب گمان کے مطابق کم سے کم نقصان کا باعث ہو۔اگرمظلوم شخص کو دفاع کرنے کا حق نہ دیا جائے تو اس سے اس کی جان ،حرمت یا مال کے ضائع ہونے کاخطرہ ہے۔اگر اس کی اجازت نہ ہوتو ظالم لوگ دوسروں پرمسلط ہوجائیں گے۔اگر حملہ آور کودفاع میں قتل کرنا ناگزیر ہوتواس کو قتل کرنا بھی درست ہے،اس میں کوئی ضمان نہ ہوگا کیونکہ اس نے شر سے بچنے کے لیے مجبوراً ایسا قدم اٹھایاہے۔اگرکوئی اپنا دفاع کرتے ہوئے قتل ہوگیا تو وہ شہید ہے،اس لیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: "مَنْ أُرِيدَ مَالُهُ بِغَيْرِ حَقٍّ فَقَاتَلَ فَقُتِلَ ،فَهُوَ شَهِيدٌ" "جس شخص کامال ناحق لینے کی کوشش کی گئی تو وہ دفاع کرتے ہوئے لڑا جس سے وہ مارا گیا تو وہ شہید ہے۔"[2] امام مسلم رحمۃ اللہ علیہ نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے کہ " جَاءَ رَجُلٌ إِلَى رَسُولِ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ : يَا رَسُولَ اللّٰهِ ، أَرَأَيْتَ إِنْ جَاءَ رَجُلٌ يُرِيدُ أَخْذَ مَالِي ؟ قَالَ : فَلَا تُعْطِهِ مَالَكَ . قَالَ : أَرَأَيْتَ إِنْ قَاتَلَنِي ؟ قَالَ : قَاتِلْهُ ؟ قَالَ : أَرَأَيْتَ إِنْ قَتَلَنِي ؟ قَالَ : فَأَنْتَ شَهِيدٌ . قَالَ: أَرَأَيْتَ إِنْ قَتَلْتُهُ ؟ قَالَ هُوَ فِي النَّارِ " "آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایک شخص حاضر ہوا اور کہا:اے اللہ کے رسول!بتائیے!اگر کوئی شخص میرا مال(ناحق) لینا چاہے تو؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اسے مت دو۔اس نے کہا:اگر وہ مجھ سے لڑے تو؟
[1] ۔مجموع الفتاویٰ 28/300۔ [2] ۔سنن ابی داود السنۃ باب فی قتال اللصوص حدیث 4771۔