کتاب: فقہی احکام و مسائل(جلد2) - صفحہ 336
حمل کم ازکم مدت ہے۔ یاد رہے رحم مادر میں چھ ماہ سے کم مدت رہنے والا بچہ زندہ نہیں رہتا۔ حمل کی زیادہ سے زیادہ مدت میں علماء کے درمیان اختلاف ہے۔ راجح مسلک یہ ہے کہ اس مسئلے میں دنیا میں موجود مثالوں کی طرف رجوع کرنا ہوگا۔ علامہ موفق الدین ابن قدامہ رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں :"جہاں نص نہ ہو وہاں وجود کی طرف رجوع کیا جائے گا ،لہٰذا دنیا میں پانچ سال بلکہ اس سے زیادہ مدت تک رحم مادر میں حمل بر قرار رہنے کی مثالیں موجود ہیں لیکن عموماً نو ماہ مدت تک حمل ہوتا ہے کیونکہ عام خواتین کے حمل کی مدت غالباً نو ماہ ہی ہوتی ہے۔ شریعت اسلامیہ میں حمل کی قدرو منزلت ہے، اس کے بارے میں کسی قسم کی زیادتی کرنا یا اسے نقصان پہنچانا قطعاً جائز نہیں۔ اگر روح داخل ہوجانے کے بعد کسی کی زیادتی کے سبب حمل ساقط ہو جائے تو اس میں دیت و کفارہ لازمی ہوتا ہے۔ اگر حاملہ عورت پر کسی شرعی حد کا لگنا یا رجم کرنا واجب ہو گیا تو حد کے نفاذ میں تاخیر کی جائے گی حتی کہ وہ عورت بچے کو جنم دے دوائی وغیرہ استعمال کر کے حمل گرانا قطعاً جائز نہیں ہے۔ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ اس نے ایسی شریعت کے ذریعے سے ہماری راہنمائی کی ہے جس میں ہر قسم کے احکام موجود ہیں حتی کہ اسلام عورت کے پیٹ میں موجود بچے سے متعلق بھی اپنے احکام کے ذریعے سے ہماری راہنمائی کرتا ہے اور اس کے حقوق کی حفاظت کرتا ہے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں اسلام کے احکام پر عمل پیرا ہونے کی توفیق دے اور اپنی اطاعت میں خلوص کی دولت دے اگرچہ کافر لوگ اسے ناپسند کرتے ہوں۔ جس عورت کا خاوند فوت ہو جائے وہ چارماہ دس دن کی عدت گزارے بشرطیکہ وہ حمل والی نہ ہو۔ اس کا خاوند مجامعت سے قبل وفات پا گیا ہو یا بعد میں، نیز عورت وطی کے قابل ہو یا نہ ہو۔ بہر صورت اس کی عدت یہی ہے۔ اس کی دلیل اللہ تعالیٰ کے فرمان : "وَالَّذِينَ يُتَوَفَّوْنَ مِنكُمْ وَيَذَرُونَ أَزْوَاجًا يَتَرَبَّصْنَ بِأَنفُسِهِنَّ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا " "تم میں سے جو لوگ فوت ہو جائیں اور بیویاں چھوڑجائیں، وہ عورتیں اپنے آپ کو چار مہینے اور دس دن عدت میں رکھیں۔"[1] کا عموم ہے۔ علامہ ابن قیم رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:"عورت پر چار ماہ دس دن کی عدت اس کے شوہر کی موت کے سبب ہے، شوہر نے بیوی سے مجامعت کی ہو یا نہ کی ہو کیونکہ قرآن و سنت کے دلائل میں عموم ہے، نیز اہل علم کا اس پر اتفاق ہے۔
[1] ۔البقرۃ:2/234۔