کتاب: فقہی احکام و مسائل(جلد2) - صفحہ 286
"فَصْلُ مَا بَيْنَ الْحَلَالِ وَالْحَرَامِ الدُّفُّ وَالصَّوْتُ فِي النِّكَاحِ " "حلال اورحرام نکاح میں امتیاز دف بجانے اور آواز سے ہوتا ہے۔"[1] عورتوں سے برتاؤ کابیان عورتوں سے برتاؤ سے مراد محبت والفت اور میل جول کے وہ تعلقات ہیں جو زوجین میں ازحد ضروری ہیں۔ہر ایک کادوسرے کے ساتھ ایسے انداز سے زندگی گزارنا لازم ہے جس میں کوئی کسی کے حق میں کوتاہی نہ کرے بلکہ خوش دلی سے تمام حقوق اداکرے اور اسے تکلیف دے نہ احسان جتلائے۔اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: "وَعَاشِرُوهُنَّ بِالْمَعْرُوفِ""ان کے ساتھ اچھے طریقے سے بودوباش رکھو۔"[2] اور فرمان الٰہی ہے: "وَلَهُنَّ مِثلُ الَّذِي عَلَيهِنَّ بِالمَعرُوفِ""اور ان عورتوں کے بھی ویسے ہی حقوق ہیں جیسے ان پر مردوں کے ہیں۔"[3] رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "خَيْرُكُمْ خَيْرُكُمْ لِأَهْلِهِ" "تم میں سے بہتر وہ ہے جو اپنے اہل واعیال کے حق میں بہتر ہو۔"[4] نیز فرمایا: "لَوْ كُنْتُ آمِرًا أَحَدًا أَنْ يَسْجُدَ لاحد ، لَأَمَرْتُ الْمَرْأَةَ أَنْ تَسْجُدَ لِزَوْجِهَا " "اگر میں نے کسی کو حکم دینا ہوتا کہ وہ کسی انسان کو سجدہ کرے تو عورت کو حکم دیتا کہ وہ اپنے خاوند کو سجدہ کرے۔[5]کیونکہ اس کا عورت پر بہت بڑا حق ہے۔"[6]
[1] ۔جامع الترمذی النکاح باب ما جاء فی اعلان النکاح حدیث 1088،وسنن النسائی النکاح باب اعلان النکاح بالصوت وضرب الدف،حدیث:3371 واللفظ لہ، ومسند احمد 3/418 یعنی خفیہ حرام نکاح میں گانے اور دف کی آوازیں شامل نہیں ہوتیں۔ [2] ۔النساء:4/19۔ [3] ۔البقرۃ:2/228۔ [4] ۔سنن ابن ماجہ ،النکاح باب حسن معاشرۃ النساء ،حدیث :1977۔ [5] ۔سنن ابی داود، النکاح، باب فی حق الزوج علی المراۃ ،حدیث 2140 وجامع الترمذی، الرضاع، باب ماجاء فی حق الزوج علی المراۃ، حدیث 1159۔ [6] ۔ السنن الکبریٰ للنسائی ،عشرۃ النساء ، باب حق الرجل علی المراۃ ،حدیث:9147۔