کتاب: فقہی احکام و مسائل(جلد2) - صفحہ 265
متعدد صورتیں ہیں: (10) جو عورت عدت گزار رہی ہے اس سے دوران عدت میں نکاح کرنا حرام ہے۔اللہ تعالیٰ کاارشاد ہے: "وَلَا تَعْزِمُوا عُقْدَةَ النِّكَاحِ حَتَّى يَبْلُغَ الْكِتَابُ أَجَلَهُ " "اور عقد نکاح کا پختہ ارادہ مت کرو یہاں تک کہ عدت ختم ہوجائے۔"[1] اس میں حکمت یہ ہے کہ اگر دوران عدت میں اس سے کوئی نکاح کرلے تواندیشہ ہے کہ وہ حاملہ ہوجائے اور یہ خبر نہ ہوکہ حمل پہلے شوہر کا ہے یا دوسرے کا۔اس سے نسب میں اشتباہ کا اندیشہ ہے۔ (11)۔اگر کسی عورت کے بارے میں علم ہوا کہ وہ زانیہ ہے تو اس سے نکاح کرنا حرام ہے الا یہ کہ وہ توبہ کرے اور عدت گزارے۔اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: "وَالزَّانِيَةُ لَا يَنكِحُهَا إِلَّا زَانٍ أَوْ مُشْرِكٌ ۚ وَحُرِّمَ ذَٰلِكَ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ" "اور زنا کار عورت سے بھی سوائے زانی یا مشرک مردکے اورکوئی نکاح نہیں کرتا اورایمان والوں پر یہ حرام کردیا گیا۔"[2] (12)۔جس آدمی نے اپنی بیوی کو تین طلاقیں دے دی ہوں اس پر حرام ہے کہ اس عورت سے دوبارہ نکاح کرے الا یہ کہ کوئی دوسرا آدمی اسے شرعی نکاح میں لے اور اس سے وطی کرے اور پھر اسے طلاق دے۔اللہ تعالیٰ کافرمان ہے: "الطَّلَاقُ مَرَّتَانِ ۖ فَإِمْسَاكٌ بِمَعْرُوفٍ أَوْ تَسْرِيحٌ بِإِحْسَانٍ ۗ وَلَا يَحِلُّ لَكُمْ أَن تَأْخُذُوا مِمَّا آتَيْتُمُوهُنَّ شَيْئًا إِلَّا أَن يَخَافَا أَلَّا يُقِيمَا حُدُودَ اللّٰهِ ۖ فَإِنْ خِفْتُمْ أَلَّا يُقِيمَا حُدُودَ اللّٰهِ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِمَا فِيمَا افْتَدَتْ بِهِ ۗ تِلْكَ حُدُودُ اللّٰهِ فَلَا تَعْتَدُوهَا ۚ وَمَن يَتَعَدَّ حُدُودَ اللّٰهِ فَأُولَـٰئِكَ هُمُ الظَّالِمُونَ ﴿٢٢٩﴾ فَإِن طَلَّقَهَا فَلَا تَحِلُّ لَهُ مِن بَعْدُ حَتَّىٰ تَنكِحَ زَوْجًا غَيْرَهُ ۗ " "یہ طلاقیں دو مرتبہ ہیں، پھر یا تو اچھائی سے روکنا یا عمدگی کے ساتھ چھوڑ دینا ہے ۔اور تمہیں حلال نہیں کہ تم نے انہیں جو دے دیا ہے اس میں سے کچھ بھی لو، ہاں !یہ اور بات ہے کہ دونوں کو اللہ کی حدیں قائم نہ رکھ سکنے کا خوف ہو، اس لیے اگر تمہیں ڈر ہو کہ یہ دونوں اللہ کی حدیں قائم نہ رکھ سکیں گے تو عورت رہائی پانے کے لیے کچھ دے ڈالے، اس میں دونوں پر گناه نہیں، یہ اللہ کی حدود ہیں، خبردار! ان سے آگے نہ بڑھنا اور جو لوگ اللہ کی حدوں سے تجاوز کرجائیں وہ ظالم ہیں ۔پھر اگر اس کو طلاق دے دے تو اب اس کے لیے حلال نہیں جب تک کہ وه عورت اس کے سوا دوسرے سے نکاح نہ کرلے۔"[3]
[1] ۔البقرۃ2/235۔ [2] ۔النور 24/3۔ [3] ۔البقرۃ2/:229۔230۔