کتاب: فقہی احکام و مسائل(جلد2) - صفحہ 263
"وَأُمَّهَاتُكُمُ اللَّاتِي أَرْضَعْنَكُمْ وَأَخَوَاتُكُم مِّنَ الرَّضَاعَةِ" "اور تمہاری وه مائیں جنہوں نے تمہیں دودھ پلایا ہو اور تمہاری دودھ شریک بہنیں(تم پر حرام کی گئی ہیں۔)"[1] نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: " يَحْرُمُ مِنْ الرَّضَاعِ مَا يَحْرُمُ مِنْ النَّسَبِ " "رضاعت سے بھی وہ رشتے حرام ہوجاتے ہیں جو نسب سے حرام ہوتے ہیں۔"[2] (5)۔باپ اور دادا کی منکوحہ سے نکاح کرناحرام ہے۔اللہ تعالیٰ کا حکم ہے: "وَلا تَنْكِحُوا مَا نَكَحَ آبَاؤُكُمْ مِنَ النِّسَاءِ" "اوران عورتوں سے نکاح نہ کرو جن سے تمہارے باپوں نے نکاح کیاہے۔"[3] (6)۔بیٹے،پوتے اور پرپوتے کی بیوی سے نکاح کرناحرام ہے۔فرمان الٰہی ہے: "وَحَلَائِلُ أَبْنَائِكُمُ الَّذِينَ مِنْ أَصْلَابِكُمْ " "اور تمہارے صلبی(سگے) بیٹوں کی بیویوں سے نکاح کرنابھی تم پر حرام ہے۔"[4] (7)۔منکوحہ عورت(بیوی) سے نکاح ہوتے ہی اس کی ماں،دادی ،نانی سے نکاح حرام ہوجاتا ہے۔اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: "وَأُمَّهَاتُ نِسَائِكُمْ" "اور تمہاری بیویوں کی مائیں(بھی تم پر حرام ہیں۔)"[5] (8)۔بیوی کی بیٹی،پوتی اور نواسی سے نکاح کرنا حرام ہے، بشرطیکہ اس سے دخول ہوچکا ہو۔اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: "وَرَبَائِبُكُمُ اللَّاتِي فِي حُجُورِكُم مِّن نِّسَائِكُمُ اللَّاتِي دَخَلْتُم بِهِنَّ فَإِن لَّمْ تَكُونُوا دَخَلْتُم بِهِنَّ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ" "اور تمہاری وه پرورش کرده لڑکیاں جو تمہاری گود میں ہیں، تمہاری ان عورتوں سے جن سے تم دخول کر چکے ہو(حرام ہیں)، ہاں! اگر تم نے ان سےدخول نہ کیا ہو تو تم پر کوئی گناه نہیں۔"[6]
[1] ۔النساء:4/23۔ [2] ۔صحیح البخاری الشھادات باب الشھادۃ علی الانساب۔۔۔حدیث 2645،وصحیح مسلم الرضاع باب تحریم ابنۃ الاخ من الرضاعۃ حدیث 1447۔ [3] ۔النساء:4/22۔ [4] ۔النساء:4/23۔ [5] ۔النساء:4/23۔ [6] ۔النساء:4/23۔ وہ عورتیں جو کسی سبب(رضاعت یارشتے داری) کی وجہ سے حرام ہیں۔مؤلف نے ان میں پہلی قسم ملاعنہ کی بتائی ہے،حالانکہ آیت تحریم میں اس کا ذکر نہیں ہے اگرچہ یہ قسم محرمات سببیہ میں شامل ہے۔اکثر مفسرین نے آیت تحریم میں مذکورہ اقسام کے تحت ساتویں قسم"ایک ہی وقت میں دو بہنوں کو نکاح میں رکھنا"شمار کی ہے۔یاد رہے کہ احادیث میں ان سات اقسام کے علاوہ مزید آٹھویں قسم بھی مذکورہ ہے کہ"ایک ہی وقت میں پھوپھی اور بھتیجی یا خالہ اور بھانجی کو نکاح میں رکھنا حرام ہے۔"تفصیل کے لیے دیکھیے :تفسیر فتح القدیر :1/497 وتفسیر القرطبی :5/70،والروضۃ الندیۃ :2/183۔186۔