کتاب: فقہی احکام و مسائل(جلد2) - صفحہ 131
لازم ہے کہ اسے الگ کرکے مالک کو اس کی شے واپس کرے۔اگروہ ہم جنس کے ساتھ مخلوط ہوئی جو الگ نہیں ہوسکتی،مثلاً:ایک قسم کی گندم میں دوسری قسم کی گندم ملادی تو مغصوب شے کی مثل(وزن یاماپ میں) واپس لوٹانا لازم ہے۔اور اگر ایسی جنس کے ساتھ مل گئی جو قیمت میں اس سے کم یا زیادہ ہو یا اس میں دوسری جنس کی ملاوٹ کردی جو الگ نہیں ہوسکتی توغاصب اس مخلوط شے کو فروخت کرے اور مالک کو اس کی شے کی صحیح قیمت ادا کرے۔اگرمغصوب کی قیمت کم ملی تو غاصب اس کمی کو تاوان کی صورت میں پوراکرے۔ (7)۔فقہائے کرام کا کہنا ہے:"غصب شدہ جن جن ہاتھوں میں گئی ہے اس کے تلف ہونے کی صورت میں سب ضامن ہوں گے۔"(بشرطیکہ انھیں غصب کا علم ہو وگرنہ غاصب اول ہی ضامن ہوگا۔) (8)۔اگر مغصوب شے ان اشیاء میں سے ہو جو عموماً کرایہ واجرت پر دی جاتی ہوں تو وہ شے جتنی مدت غاصب کے پاس رہی ہووہ اس کی اجرت وکرایہ سمیت اصل شے واپس کرے کیونکہ اشیاء کےمنافع کی قیمت لگائی جاسکتی ہے،لہذا اصل شے کی طرح اس کے کرائے کی ذمے داری بھی غاصب پر ہوگی۔ (9)۔غاصب کے مغصوب شے میں جملہ تصرفات باطل اور ناجائز ہیں کیونکہ اس میں مالک کی اجازت شامل نہیں۔ (10)۔اگر غاصب نے کوئی شے چھین لی اب اسے معلوم نہیں کہ اس کا اصل مالک کون ہے اور اسے مالک کوواپس کرنا ممکن نہیں تو غاصب وہ شے حاکم وہ قاضی کےحوالے کردے جو اسے کسی صحیح مصرف میں استعمال کرلے یا اس کا صدقہ کردے۔صدقہ کرنے کی صورت میں اجروثواب مالک کو ملے گا اور غاصب بری ہوجائے گا۔ (11)۔اموال کاغصب صرف قوت سے ناجائز قبضہ کرنے ہی سے نہیں بلکہ ناجائز طور پر دعویٰ کرکے یا زبان کی تیزی کے بل بوتے پر یا جھوٹی قسم کے ذریعے سے حاصل کردہ مال بھی غصب ہی میں شامل ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: "وَلَا تَأْكُلُوا أَمْوَالَكُم بَيْنَكُم بِالْبَاطِلِ وَتُدْلُوا بِهَا إِلَى الْحُكَّامِ لِتَأْكُلُوا فَرِيقًا مِّنْ أَمْوَالِ النَّاسِ بِالْإِثْمِ وَأَنتُمْ تَعْلَمُونَ" "اور ایک دوسرے کا مال ناحق نہ کھایا کرو، اور انھیں حاکموں کے پاس نہ لے جاؤ تاکہ تم لوگوں کے مالوں میں سے کچھ مال گناہ کے ساتھ کھاؤ، حالانکہ تم جانتے ہو۔"[1] نیز فرمایا: "إِنَّ الَّذِينَ يَشْتَرُونَ بِعَهْدِ اللّٰهِ وَأَيْمَانِهِمْ ثَمَنًا قَلِيلًا أُولَـٰئِكَ لَا خَلَاقَ لَهُمْ فِي الْآخِرَةِ وَلَا يُكَلِّمُهُمُ اللّٰهُ وَلَا يَنظُرُ إِلَيْهِمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَلَا يُزَكِّيهِمْ وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ"
[1] ۔البقرۃ:2/188۔