کتاب: مسنون ذکر الٰہی، دعائیں - صفحہ 91
(تعوّذ یعنی اَعُوْذُ بِاللّٰہِ السَّمِیْعِ الْعَلِیْمِ مِنَ الشَّیْطَانِ الرَّجِیْمِ۔ پڑھے) تو ۔ان شآء اللہ۔ وہ خواب اسے کوئی نقصان نہ دے گا۔‘‘ حضرت ابو سلمہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: ’’میں ایسے خواب دیکھا کرتا تھا جو مجھ پر پہاڑ سے بھی گراں گزرتے تھے اور جب سے میں نے یہ حدیث سُن لی ہے، مجھے ان کی کوئی پروا نہیں رہی۔‘‘ ایک روایت میں ہے: ’’حضرت ابو سلمہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں ایسے خواب دیکھا کرتا تھا، جو مجھے غمزدہ کر دیتے تھے، یہاں تک کہ میں نے حضرت ابوقتادہ رضی اللہ عنہ کو سُنا وہ کہہ رہے تھے کہ میں ایسے خواب دیکھا کرتا تھا، جو مجھے بیمار کر دیتے تھے، یہاں تک کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سُنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے کہ نیک خواب اللہ کی طرف سے ہوتے ہیں، آپ میں سے جب کوئی پسندیدہ خواب دیکھے تو صرف اپنے پسندیدہ شخص کے سامنے بیان کرے اور اگر برا خواب دیکھے تو