کتاب: مسنون ذکر الٰہی، دعائیں - صفحہ 66
مَا فِیْ ھٰذِہٖ اللَّیْلَۃِ وَشَرِّ مَا بَعْدَھَا، وَ اَعُوْذُ بِکَ مِنَ الْکَسَلِ وَسُوْئِ الْکِبَرِ۔ رَبِّ اَعُوْذُ بِکَ مِنْ عَذَابٍ فِی الْقَبْرِ )) ’’ہم نے شام کی اور اللہ کی مخلوقات نے بھی شام کی۔ تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں، اس کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، اسی کی بادشاہی ہے اور اسی کے لیے تمام تعریفیں ہیں اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔ اے میرے رب! میں تجھ سے اس رات میں پائی جانے والی اور اس کے بعد آنے والی بھلائی کا سوال کرتا ہوں، اور اس رات میں موجود یا اس کے بعد آنے والی بُرائی سے پناہ مانگتا ہوں۔ اے اللہ! میں سُستی اور بڑھاپے کی لاچاری سے پناہ مانگتا ہوں۔ اے میرے رب! میں جہنّم اور قبر کے عذاب سے پناہ مانگتا ہوں۔‘‘ اور صبح کے وقت بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم (( اَصْبَحْنَا وَ اَصْبَحَ الْمُلْکُ لِلّٰہِ۔۔۔ )) (یعنی صیغہ ’’اَمْسَیٰ‘‘ کے بجائے ’’اَصبَحَ‘‘