کتاب: مسنون ذکر الٰہی، دعائیں - صفحہ 43
میں نے ان کی اس خواہش کو مفید اور مبارک ۔انْ شآء اﷲ تعالیٰ۔ سمجھتے ہوئے یہ ذمے داری قبول کرلی۔ اس مختصر اڈیشن میں بھی قارئینِ کرام کے بھرپور تعاون کی خاطر وہ نصیحت دُہرا دیتے ہیں جو اس اصل مفصّل کتاب کے مقدمہ (ص: ۱۶) میں ہے۔ اس میں ہم نے لکھا تھا: ’’ میں ہر اس شخص کو نصیحت کرتا ہوں، جو اس کتاب یا اس جیسی دیگر کتب کو پڑھے کہ وہ اس میں موجود احادیث پر عمل کرنے کے لیے جلد بازی نہ کرے، بلکہ پہلے صحت و ثبوت کی تحقیق کرلے اور یہ کام ہم نے حاشیہ لکھ کر بہت آسان کر دیا ہے۔ پس ان میں سے جو جو احادیث صحیح و ثابت ہیں، ان پر عمل کرے اور ان پرسختی سے کار بند رہے ورنہ ترک کر دے۔ ان میں سے جو احادیث ثابت ہیں عابد و ذاکر کے لیے وہی کافی ہیں، بلکہ میں یقین کے ساتھ کہتا ہوں کہ جو مسلمان نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت صرف صحیح دُعاؤں اور اذکار اور ان پر عمل پیرا ہو، بلاشبہ وہ ﴿ وَالذَّاكِرِينَ اللّٰهَ كَثِيرًا وَالذَّاكِرَاتِ ﴾میں سے ہے۔‘‘