کتاب: مسنون ذکر الٰہی، دعائیں - صفحہ 39
تصحیح و تضعیف وہ خود ذاتی طور پر کر سکے، بلکہ کبھی بعض متقدمین کی تحقیق پر اعتماد کر لیا جاتا ہے۔ اگر کِسی حدیث میں ان کی تحسین و تضعیف تساہل کا شکار ہوگئی ہو تو تابع بعض ایسے اغلاط کو اعتماد کی بنا پر نقل کر لیتا ہے، جیسے کہ امام صاحب سے بھی کہیں کہیں ہو گیا ہے۔ وَالْعِصْمَۃُ لِلّٰہِ وَحْدَہٗ۔ ثالثاً: محسوس ہوتا ہے کہ اس کتاب کا مواد امام نووی رحمہ اللہ کی ’’کتابُ الأذکار‘‘ سے اخذ کیا گیا ہے، جب کہ اس میں احادیث کی تحقیق کی ضرورت نہیں سمجھی گئی اور امام نووی رحمہ اللہ بعض دیگر علما کی طرح فضائل، ترغیب و ترہیب اور مناقب میں ضعیف احادیث لانے کا تساہل کرتے ہیں، بشرطیکہ وہ موضوع نہ ہوں۔ ان باتوں کے علاوہ یہ حقیقت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں کہ حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کے علاوہ کوئی انسان معصوم عن الخطا نہیں۔ صدیوں پُرانی بات ہے کہ امامِ دار الہجرۃ امام مالک رحمہ اللہ نے کہا تھا: ’’مَا مِنَّا مِنْ اَحَدٍ اِلَّا رَدَّ وَرُدَّ عَلَیْہِ اِلَّا صَاحِبُ ھٰذَا الْقَبْرِ صلی اللّٰه علیہ وسلم ‘‘