کتاب: مسنون ذکر الٰہی، دعائیں - صفحہ 367
(2) ’’اَلرَّقِیْبُ‘‘ کے بجائے(۱۰۱) ’’اَلْقَرِیْبُ‘‘ قریب کرنے والا۔ (3) ’’اَلْمَتِیْنُ‘‘ کے بجائے (۱۰۲) ’’اَلْمُبِیْنُ‘‘ واضح، بیان کرنے والا۔ بھی مروی ہے، اگرچہ مشہور ’’اَلْمَتِیْنُ‘‘ ہی ہے۔‘‘ [1] ان ’’اسمائے حُسنٰی‘‘ کو محض یاد کر لینا ہی کافی نہیں، بلکہ ان کے معانی کا جاننا، ان پر ایمان اور ان میں وارد ہونے والی صفاتِ حمیدہ اور عاداتِ فریدہ و مجیدہ پر حسبِ استطاعت عمل کرنا بھی مطلوب و مقصود ہے اور پھر اس کا ثمرہ جنت ہے۔ اسمائے حُسنٰی قرآنِ کریم میں: حدیث میں وارد ہونے والے ننانوے (۹۹) اسمائے حُسنٰی میں سے اکثر قرآنِ کریم میں بھی وارد ہوئے ہیں، جب کہ قرآنِ کریم میں ان کے علاوہ دیگر اسمائے گرامی بھی موجود ہیں، جو اس حدیث میں نہیں ہیں۔ مثلاً: سورۃ الفاتحہ میں: (۱۰۴) اَلرَّبُ پروردگار
[1] الأذکار للنووي (ص: ۸۵)