کتاب: مسنون ذکر الٰہی، دعائیں - صفحہ 359
قرآنِ کریم اور احادیثِ صحیحہ میں وارد ہوا ہے۔ حتیٰ کہ امام غزالی رحمہ اللہ کی کتاب ’’شرح الأسماء الحسنٰی‘‘ سے نقل کرتے ہوئے حافظ ابنِ حجر رحمہ اللہ نے فتح الباری میں لکھا ہے: ’’علامہ ابنِ حزم رحمہ اللہ نے قرآنِ کریم اور احادیثِ صحیحہ سے اَسّی (۸۰) نام جمع کیے ہیں۔‘‘ [1] جب کہ ’’المحلّی ابن حزم‘‘ کے مطبوعہ نسخہ بہ تحقیق علامہ احمد شاکر رحمہ اللہ (۸/ ۳۱) پر جہاں ان اسمائے حُسنٰی کا ذکر آیا ہے۔ ان کی گنتی کرنے سے ان کی تعداد چوراسی (۸۴) بنتی ہے۔ غرض باوجود اس کے کہ ان ناموں کی تفصیل پر مشتمل کوئی حدیث سنداً کلام سے خالی نہیں۔ البتہ ان میں سے بقول حافظ ابن حجر رحمہ اللہ : ’’صحیح ترین حدیث وہی ہے جو سنن ترمذی میں ہے اور اسمائے حُسنٰی کی شروح لکھنے والے علما نے اسے ہی بنیاد بنایا ہے اور اسی سے ترتیب اخذ کی ہے۔‘‘
[1] فتح الباري (۱۱؍ ۲۱۶۔ ۲۱۷) و المحلّی (۸؍ ۳۱)